طبی نکتہ نگاہ سے مو سم سرما انسانی صحت کے لیے مفید ہو تا ہے ۔ بیمار حضرات کو اس مو سم میں علاج کرانا چاہیے کیونکہ جلدصحت یاب ہونے کی تو قع ہو تی ہے چونکہ موسم سرما ہے تو یہ ضروری ہے کہ مو سم کی مناسبت سے ایسی ہدایات درج کر دی جائیں تاکہ موسم سرما کے عوارضا ت سے محفوظ رہا جا سکے ۔ موسم سرما کے امراض میں نزلہ ،زکام اور کھا نسی پیش پیش ہیں اور بلغمی دمہ کا نزلی مزاج کے اشخاص جلد شکا ر ہو جاتے ہیں ۔ ان دنو ں میں سر دی سے بچائو کا خصو صی انتظام کرنا چاہیے اگر احتیا طی تدا بیر اختیا ر کی جائیں تو موسم کے عوارضات سے بچا جا سکتا ہے ۔ چھوٹے بچوں بالخصوص شیر خوا ر بچوں کے جسم چونکہ قدرتی طور پر بہت سبک اور نا زک ہو تے ہیں اس لیے انہیں اچھی طر ح کپڑوں سے ڈھانپے رکھنااشد ضروری ہے ۔ کیونکہ سر د ہوا کا جھونکا انہیں کسی شدید عا رضہ میں مبتلا کر سکتا ہے ۔ اس لیے ٹھنڈے پانی سے غسل کی بجائے نیم گرم پانی سے غسل کرانا چاہیے ۔ ذرا سی لاپر واہی اس موسم میں حدر درجہ خطرنا ک ثابت ہو سکتی ہے۔ لباس کا اہتمام بھی موسم کی مناسبت سے ٹھنڈے کپڑوں کی بجائے گرم کپڑوں کا کرانا چاہیے ۔ اس سلسلہ میں ہر شخص اپنی حیثیت، حالت ، صحت و قوت مدافعت کے مطابق موٹے کپڑوں کی قمیض ، گرم سوائیٹر، بازو والی واسکٹ ، جرسی اور کو ٹ وغیرہ پہن سکتاہے۔ تاہم سر ، سینہ اور گر دن کو سر دی سے بچانے کا خصوصی اہتمام ہونا چاہیے ۔
حفظان صحت کے اصولو ں پر سختی سے عمل کر نا چاہیے کیونکہ مثل مشہور ہے ” سو علاج نہ ایک پرہیز “ صبح و شام سر دی کے اوقات بلا ضرورت باہر نہیں نکلنا چاہیے ۔ علی الصبح بیدار ہوکر نماز کے بعد ہلکی پھلکی ورزش مفید ہے ۔ تاہم ورزش میں بدن پر ہلکے کپڑے ہونے چاہئیں ۔ ورزش کے بعد گرم کپڑے پہن لیں ۔ رات چونکہ سرد ہو تی ہے ۔ اس لیے بند یا بالکل کھلے کمرے میں نہیں سونا چاہیے بلکہ کمرہ میں کوئی کھڑکی یا روشندان ضرور کھلا ہو نا چاہیے اس موسم میں پا ئو ں کو زیا دہ سے زیاد ہ گرم رکھنا چاہیے ۔ کیونکہ پائو ں کی طبعی حالت انسان کی پو ری جسمانی صحت کے نظام پر بڑی حد تک اثر اند از ہوتی ہے۔
غذ ا
گرمیو ں میں بھو ک زیادہ لگتی ہے ۔ جسم سے فضلات بذریعہ پسینہ آسانی سے خارج ہو جا تے ہیں اور حرارت و توانائی بر قرار رہتی ہے ۔ موسم سرما میں سرد ہوا سے جسم کے مسامات بند ہو جاتے ہیں ۔ پسینہ نہیں آتا اور حرارت و توانائی کا نظام صحیح نہیں رہتا۔ اس موسم میں جسم کی حرارت کو برقرار رکھنے کے لیے زیا دہ توانائی کی ضرورت ہو تی ہے اس لیے اہلِ ذوق و حیثیت حضرات کو اس موسم میں اعتدال سے مر غن اشیاءشوق سے استعمال کرنی چاہئیں اور گرم تا ثیر والی غذائیں ، خشک میوہ جا ت بھی استعمال کئے جا سکتے ہیں۔یہ مو سم خوش خوراکی کے لحاظ سے بہترین مو سم ہے۔ لہٰذا اس مو سم میں ثقیل اور غیر مقوی حرار ت پیدا کرنے والی اشیاءبھی جلد ہضم ہو جا تی ہیں۔اس لیے بہتر سے بہتر غذا استعمال کرنی چاہیے ۔
ناشتہ میں حسبِ استطاعت انڈا، دودھ، مکھن، دلیہ، ڈبل روٹی کا استعمال مفید ہے۔تاہم چائے کا بکثرت استعمال نہیں کر نا چاہیے ۔ دوپہر ، شام کے کھا نو ں میں گوشت، مچھلی، سبزیا ں استعمال کرنی چاہئیں۔ گرم مصالحوں کا استعمال بھی اعتدال کے ساتھ کرنا چاہیے۔ دوپہر کو صر ف پھل پر ہی گزارہ منا سب ہے اور شام کو خوب سیر ہو کر کھا یا جائے۔ اگرممکن ہو تو مہینہ میں دوچار بار خصو صی تکلف بھی کر لیا جا ئے تو عین منا سب ہے۔ گاجر جسے اطباءسستا سیب قرار دیتے ہیں اس میں نہا یت مقوی اجز ا ءہو تے ہیں اور اس فائدہ بخش غذائی سبزی کا بھی استعمال مفید ہے ۔ سنگترہ بھی استعمال کرنا چاہے۔ کھانے کے دوران پا نی کا استعمال نہ کریں ۔ کھانے کے آدھ گھنٹہ قبل یا بعد پانی پیا جا ئے تا ہم اس کا مطلب یہ نہیں کہ روٹی کا نوالہ اٹک جا نے کی صور ت میں بھی نہ پیا جا ئے۔ کھا نے کے بعد معمولی مسا فت طے کریں اور طبیعت کو فر حت بخشنے کے لیے گپ شپ بھی کیجئے ۔
مو سم گرما میں دن بھر کئی بار نہا یا جا تا ہے ، لیکن شدت سردی کے با عث عوام کی اکثریت اس مو سم میں غسل کے معاملے میں بے حد محتا ط بلکہ آب گزیدہ رہتی ہے اور وہ لو گ جن کی صحت موسمیا تی شدتو ں کی مستعمل نہیں ہو سکتی ہفتو ں بلکہ مہینو ں بھر تک نہیں نہا تے ۔ شدت سردی اور خدشہ نمونیہ اپنی جگہ لیکن ایک طویل عرصہ تک نہ نہا نا صحت انسانی کے لیے غیر مفید اور متعدد عوارضات کا پیش خیمہ بن سکتا ہے ۔ اس لیے بہتر طریقہ یہ ہے کہ دن میں ایک بار نیم گرم پانی سے غسل کرلینا چاہیے تا کہ گر دشِ خون تیز ہو ، جسم میں چستی ، فرحت اور صلا حیت عمل بڑھے ورنہ جسم کے اندر گرم غذائوں کی تا ثیرات اور مسامات کے بند رہنے سے نہ صر ف جلدی عوارضات ہو ں گے بلکہ جسم کا فطری اور ارتقائی عمل بھی معطل ہو گا ۔ موسم سرما کے عوارضات میں نزلہ ، زکام اور کھا نسی پیش پیش ہیں اگر ان میں سے کسی کی تحریک ہو تو درج ذیل نسخہ استعمال کرنا چاہیے ۔
ھوالشا فی :گل بنفشہ 5 گرام ، گل گائو زبان 5 گرام ، تخم خطمی5 گرام ، عناب 5 دانہ ،سپستان9 دانے، اصل السو س نیم کو فتہ 5 گرام سب دوائوں کو پانی میں جو ش دے کر چھان کر حسبِ ضرورت چینی ملا لیں اور بوقت ضرورت صبح و شام استعمال کریں اور لعوق معتدل 2 گرام (ایک تولہ ) رات سو تے وقت استعمال کریں ۔
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔
مزید پڑھیں